میں جب بھی کہوں نہیں تو میرا نہیں میرے اندر کوئ چیخ اٹھتا ہےنہیں ایسا نہیں کب نکلتا ہے کوئی ایک بار آنےکےبعد اس دل کی دوسری جانب کوئی گلی کوئ راستہ نہیں