میں جس پر نچھاور جان کرتا ہوں وہ سمجھتا ہے میں اسے پریشان کرتا ہوں وہ میری خوشیوں کا خیال رکھتا ہے میں اس کی دوستی پر بڑا مان کرتا ہوں اس کا پیار میری مجبوری بن گئی ہے میں کب اس پر کوئی احسان کرتا ہوں