میں جلتی رہی وہ جلاتا رہا
میرےارمانوں کی راکھ اڑاتا رہا
میں سنتی رہی وہ سناتا رہا
میرے دامن پر بے وفائی کے داغ لگاتا رہا
میں روتی رہی وہ رولاتا راہا
مجھے آنسوؤں کا دریا بناتا رہا
میں دھوکا کھاتی رہی وہ دھوکا دیتا رہا
محبت کی آڑ میں مجھے تماشا بناتا رہا
میں بہکتی رہی وہ بہکاتا رہا
میرے جزبات کا فائدہ اٹھاتا رہا
میں تڑپتی رہی وہ تڑپاتا رہا
مجھے درد کا باب بناتا رہا
میں منتظر رہی وہ انتظار کرواتا رہا
مجھے پیاسا صحرا بناتا رہا
میں خاموش رہی وہ کہتا رہا
میرے وجود کو سناٹا بناتا رہا
میں جیت گئی وہ ہار گیا
میری موت پر جو اپنے آنسوؤں سے
پیاسے صحرا کو گلستاں بناتا رہا