میں شام ڈھلے آؤں تم کاجل لگا رکھنا
کمرے کو سجا لینا اور دروازے کو کھلا رکھنا
پھر مہکتے ھوئے آنچل کو ھواؤں میں لہرا کر
ستاروں کے جھرمٹ کو ماتھے پہ سجا رکھنا
مدھوش ھوئے لمحوں کو تھوڑا قید تم کر لینا
بانہوں کے گھیرے کا پھر اک ہار بنا رکھنا
گجروں کے پھولوں کو جذبات کا رنگ دے کر
گیسوؤں کو کلیوں سے یوں شام سے مہکا رکھنا