میں ندی ہوں تو سمندر ہے
میں تری دسترس سے باہر تو نہیں
تیری ہستی مری علامت ہے
میں بھی پانی ہوں تو بھی پانی ہے
تیری سنگت مری جوانی ہے
تیری وادی ترے خیالوں میں
تیری آنکھوں مین تیرے نالوں میں
جب ترے ساتھ ساتھ بہتی ہوں
تو مری آنکھ میں اترتا ہے
یہی مری تری کہانی ہے
تم سے مرا اٹوٹ بندھن ہے