Add Poetry

میں نے روکا بھی نہیں

Poet: ASLAM ANSARI By: JAVED MEHMOOD, FUJAIRH

میں نے روکا بھی نہیں اور وہ ٹھہرا بھی نہیں
حادثہ کیا تھا جسے دل نے بھلایا بھی نہیں

جانے والوں کو کہاں روک سکا ہے کوئی
تم چلے ہو تو کوئی روکنے والا بھی نہیں
دور و نزدیک سے اٹھتا نہیں شورزنجیر
اور صحرا میں کوئی نقش کف پا بھی نہیں

کون سا موڑ ہے کیوں پاؤں پکڑتی ہے زمیں
اس کی بستی بھی نہیں کوئی پکارا بھی نہیں
بے نیازی سے سبھی قریہ جاں سے گزرے
دیکھتا کوئی نہیں ہے کہ تماشا بھی نہیں

وہ تو صدیوں کا سفر کر کے یہاں پہنچا تھا
تو نے منہ پھیر کے جس شخص کو دیکھا بھی نہیں
کس کو نیرنگی ایام کی صورت دکھلائیں
رنگ اڑتا بھی نہیں نقش ٹھہرتا بھی نہیں

یا ہمیں کو نہ ملا اس کی حقیقت کا سراغ
یا سرا پردہ عالم میں کوئی تھا بھی نہیں

Rate it:
Views: 909
07 Jun, 2013
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets