میں نے مانا کے تم ظالم نہیں ہو مگر
کیامعلوم تھا کہ ہم تم سے ڈرجائیں گے
تیری یاد ستاتی رہی جو رات بھر مجھے
شبِ حجر سے ہم بچھڑ کر کدھر جائیں گے
تری تحریر جو پڑی ہے جو میرے سرہانے
ہم ان ورقوں کے لفظوں پر بکھر جائیںگے
یادوں کی غاروں میں جو بکھرے الفاظ
ان لفظوں کی رونق میں ٹھٹر جائیںگے
قبل اس سے کہ داد سنو ہم سے رومی
اسی واسطے ہم تم سے مکر جائیں گے