Add Poetry

میں نے چاہا تھا کبھی مثلِ وفا ہو جانا

Poet: مرید باقر انصاری By: مرید باقر انصاری, Karachi

میں نے چاہا تھا کبھی مثلِ وفا ہو جانا
مجھ کو راس آیا نہ انساں پہ فِدا ہو جانا

اس سے بہتر ہے محبت ہی نہ کر تُو گُڑیا
اچھا لگتا نہیں پھر آبلہ پا ہو جانا

تُو نے دیکھا ہے کبھی جانِ جہاں وہ منظر
تیرے بسمل کا تری دُھن میں فنا ہو جانا

اُس کو ہر لمحہ جو ہوتی ہے ضرورت میری
اُس کو جچتا ہی نہیں مجھ سے جدا ہو جانا

اے مرے دل بڑی مشکل سے تُو بُھولا ہے اُسے
اب نئے عشق میں پھر سے نہ فنا ہو جانا

مجھ کو دکھلانا نہ مالک کبھی منظر ایسا
کسی انسان کا انساں پہ خدا ہو جانا

تجھ سے ہو گی نہ دکھاوے کی عبادت باقرؔ
کسی مظلوم کے ہونٹوں کی صدا ہو جانا

Rate it:
Views: 502
23 Dec, 2016
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets