اے دوست میں نے کھو کر بھی تجھے کھویا نہیں جس دن سےگئے ہو اس روزسےمیں سویا نہیں میری زیست کی شائدہ کوئی ایسی رات ہو گی جب تیرے فراق میںتیرا دوست اصغر رویا نہیں تیری فرقت کےغم کی کتنی برساتیں ہوتی رہیں انہوں نےبھی میرے دل سےتیرا نقش دھویانہیں