میں نے یہ کیا سمجھ لیا خود کو خود سے اچھا سمجھ لیا خود کو اک نظر جب سے اس کو دیکھا ہے اس نے کیا کیا سمجھ لیا خود کو اس کو قطرہ حقیر لگتا ہے جس نے دریا سمجھ لیا خود کو محترم میں تو بن گئی وشمہ اس نے بچہ سمجھ لیا مجھ کو