میں چاہتی ہوں اس سے بھی کوئی جفا کرے

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, Malaysia

اس زندگی کی راہ میں کوئی دعا کرے
میری وفا کا وہ بھی کبھی حق ادا کرے

قربان جاؤں آج بھی تیرے نصیب پر
جور و جفا ہی میرا مقدر سدا کرے

کھیلا ہے کھیل اس نے جو میری وفاؤں سے
میں چاہتی ہوں اس سے بھی کوئی جفا کرے

جس نے مرے خیال کو سوچا نہ کچھ کہا
پھر اپنی زندگی سے وہ کیسے گلہ کرے

جس زندگی میں ، میں بھی ہوں قربان آپ پر
اس زندگی کی سیج پہ مجھ سے ملا کرے

جو چاہتا ہے تیرگی چھٹ جائے رات کی
وہ صورتِ چراغ ہی نکلے ، جلا کرے

جس حال میں وجود ہے بکھرا ہوا یہاں
اس حال میں ہی آ کے وہ مل لے ، خدا کرے

جب جانتا ہے روٹھی ہوں اس کی خطاؤں سے
میں مان جاؤں وہ بھی تو کوشش ذرا کرے

جس شخص کے لئے یہاں آنکھیں بچھائی ہیں
وہ وشمہ میرے جال میں ہر دم رہا کرے

Rate it:
Views: 395
26 Feb, 2016