اسےدرد جگر تھا
مجھے درد دل تھا
میں کیسے قتل ہوا
میرا قاتل اس کے
چہرے کا تل تھا
گھر کے پردوں کے
پیچھے سے جھانکتی تھی
اک محبت بھری
نظر پھینکتی تھی
میں اس کا دیوانہ ہو گیا
شمع کا پروانہ ہو گیا
ہر شب اس کا
دیدار کر کے سوتا
صبح وشام اس کے
خیالوں میں گم ہوتا
نا جانے وہ کوئی
حور تھی یا پری تھی
انجانےمیں میری آنکھ
جس سے لڑی تھی