میں ہوں اک عشق کا قطرہ تمہیں دریا بنا دوں گا
تیرا مجنوں اگر ہوں میں تمہیں لیلیٰ بنا دوں گا
بدن شعلہ ادا شبنم حسیں گل ہو شرر ہو تم
میری راتوں نے سوچا جس کو اکثر وہ سحر ہو تم
نزاکت پھول کی پائی بڑی نازک کلی ہو تم
جہاں پرواز کرتا ہے تصور نگر ہو تم
ہواؤں میں کہو تو خواب کا چہرہ بنا دوں گا
تیرا مجنوں اگر ہوں میں تمہیں لیلی بنا دوں گا
تمہاری آنکھ سے جاناں نشے کے گھونٹ پینے ہیں
بہت گہرے جدائی کے ابھی تو زخم سینے ہیں
تمہاری دید کی لڑیاں حسیں گھڑیاں ملیں ہم کو
تیری زلفوں کے سائے میں امر لمحے بھی جینے ہیں
محبت کی کہانی کو نیا قصہ بنا دو گا
تیرا مجنوں اگر ہوں میں تمہیں لیلیٰ بنا دوں گا