نئے سال کا جشن یوں مناؤں گا
اس روز غم سارےبھول جاؤں گا
جتنے دوست یار مجھ سےخفاہئں
انہیں پیار بھرےپیغام بجھواؤں گا
زمانے کی آندھیاں جنہیں مسمارنہ کرسکیں
کچھ ایسے تاج محل بناؤں گا
دل ناداں اس کا نام لینا چھوڑ دے
یہ بات اسے بھی سمجھاؤں گا
اس بار اس شہر سےایسے جاؤں گا
پھر کبھی لوٹ کر نہ یہاں آؤں گا