نا پوچھ مجھ سے میں تجھے
اتنا پیار کیسے کرتی ہوں
تيرا انتظار کيسے کرتی ہوں
تیری راہ دیکھ دیکھ کر
اپني آنکھوں کو نڈھال کيسے کرتی ہوں
بن بادل آنکھوں سے
برسات کیسے کرتی ہوں
محفل میں ہو کر بھی
تنہائیوں کو اختیار کیسے کرتی ہوں
ريت کے زروں پر
اپنے وقت کو شمار کيسے کرتی ہوں
پت چڑ کے موسم کو
بہار کیسے کرتی ہوں
خود کو فنا کر کے
تجھے ياد کيسے کرتی ہوں
تلخیوں کی سولی چڑھ کے
خود کو تیرا طلبگار کیسے کرتی ہوں
نا پوچھ مجھ سے ميں
منصور کی طرح تجھے
پیار کیسے کرتی ہوں