پیار کی حقیقت سے انجان بنا پھرتا ہے ہے نہیں اتنا مگر نادان بنا پھرتا ہے مانا کہ حسن رکھتا ہے گوھر نایاب سا مگر یہ کیا کہ ناخدا وہ ھر آن بنا پھرتا ہے واہ ری قسمت یہ تیری مہربانی اس پر وہ تو جگر کا ٹکڑا کس کی جان بنا پھرتا ہے