محبت تو نادان ہوتی ہے
بس ہو ہی جاتی ہے
کبھی راہ چلتے ہوئے
کبھی اک نظر میں
بڑی ظالم ہے یہ محبت
کہیں چھپ بھی نہیں سکتی
آنکھوں سے صورت اشکوں کی
گالوں پہ بہہ کر
روپوش ہوجاتی ہے
بڑی ظالم ہے یہ محبت
دکھا کے جھلک الفت کی
وفا کا دم بھرتی ہے
بنا کے ریت کا محل
اس ہی کو روند دیتی ہے
کوئی سوال نہیں ہے
کوئی جواب نہیں ہے
بڑی ظالم ہے یہ محبت
دکھا کے شوخ و چنچل رنگ
دکھا کے خوبرو سپنے
نئی زندگی دیتی ہے
پھر اس ہی زندگی کو
زندہ درگور کرتی ہے
بڑی ظالم ہے یہ محبت