ناراض نہ ہو ہم سے

Poet: Imran Gohar By: imran Gohar, Faisalabad

ناراض نہ ہو ہم سے
اے رازداں ہمارے
ہم لا ئیں گے چُرا کر
خوشیوں کے پل تمہارے

مانا کہ بَہر سو ہیں
تاریکیوں کے ڈیرے
لیکن تُجھے خطر کیا
ہم ہیں تیرے شرارے

آنے دو آندھیوں کو
بڑھنے دو مُشکلوں کو
ہم جَھیل لیں گے تنہا
تیرے سبھی خِسارے

اُڑنا ہے ساتھ لیکر
تم کو سطحِ اَبر تک
جَڑنے ہیں ہم کو تیری
پوشاک پر سِتارے

لانا ہے دسترس میں
لوح و قلم کو ہم نے
کب تک جئیں گے آخر
تقدیر کے سہارے

کرتے نہیں ہیں شکوہ
درماں سے عشق والے
کرتے ہیں خُوب اپنے
دردوں کے آپ چارے

خاموش باش ہم تم
عزلت میں دن گُزاریں
دارِ سُخن کے شہری
ہیں شورشوں کے مارے

ہم رازِ جانِ گوہر
ہو جاؤ راضی اب تو
خوش خوش گُزار جائیں
دو چار دن ہیں سارے

Rate it:
Views: 1441
27 Jan, 2011