نام تیرا کاش ہاتھ کی لکیروں میں لکھا ہوتا

Poet: Sajid Awan By: Sajid Manzoor Awan, Islamabad

ذکر تو نے محبت کا کبھی ہم سے کیا ہوتا
خود سے بھی نکلنے کا ہمیں موقعہ دیا ہوتا

بھرا ہوتا ستاروں سے حسرتوں کے سمندر سے
ذکر تو نے سنگدل اک بار مجھ سے جو کیا ہوتا

چُرا کر میں تجھے تجھ سے خود میں چھپا لیتا
ملا ہوتا مجھے تو بھی تجھے میں بھی ملا ہوتا

دور ہوتا چاہتوں کا ہر رنگ میں وفا بوتی
مجھے تیری نگاہ نے کچھ اور بھی کہا ہوتا

بھول جاتا زمانے کو اُلفت کے سہارے میں
ہاتھ میرے ہاتھ میں جو اگر تو نے دیا ہوتا

خوابوں میں تجھے دیکھوں حقیقت میں تجھے چاہوں
نام تیرا کاش ہاتھ کی لکیروں میں لکھا ہوتا

Rate it:
Views: 943
02 Sep, 2009