پیار میں ڈوبے دو لفظوں نے مجھ کو یوں سیراب کیا
جاگتی آنکھوں سے میرے ان سب لمحوں کو خواب کیا
تیری چاہت کی دھیمی سی لو پر سلگی رات میری
تیرے لہجے کی ٹھنڈک نے پھر مجھ کو برفاب کیا
اتنی محبت مجھ سے کر کے تم مجھ کو تڑپاتے ہو
اپنی اس بے تابی سے مجھ کو تم نے بے تاب کیا
کتنی گھڑیاں گزر گئیں اور کتنے مواسم بیت چلے
جس میں تھا اظہار ہوا بس وہ لمحہ نایاب کیا
اس کی وفاؤں سے اے عنبر من میں کھلے ہیں پھول کئی
اس کے پیار نے جیون کا پھر ہر موسم شاداب کیا