نجانے بے وفاؤں پہ ہی کیوں مہربان ہوتا ہے

Poet: NEHAL INAYAT GILL By: NEHAL, Gujranwala

نجانے بے وفاؤں پہ ہی کیوں مہربان ہوتا ہے
یہ عشق بے وفاؤں کا ہی راز دان ہوتا ہے

جب عشق ہوتا ہے تو یہ تہذیب چلتی ہے
سر سجدے میں جھکا ، ہاتھوں میں قرآن ہوتا ہے

لاکھ دعاؤں ، روزوں سے نہیں ہوتا جناب!
وصال تبھی ملتا ہے جب راضی رحمان ہوتا ہے

ترے ہجر کا مصور یوں میری تصویر بناتا ہے
خاموشیوں میں ڈوبا ہوا جیسے قبرستان ہوتا ہے

میں جس جگہ بھی ہوتا ہوں تجھے سوچتا ہوں
تجھے یاد کرتا ہوں تجھی میں دھیان ہوتا ہے

تجھ سے جب دل دور جاتا ہے پل بھر کو
بھوکے پیاسے غریب کی مانند پریشان ہوتا ہے

نہال جس کی سنتے ہوئے اُکتا جاتے ہیں ستارے
باتوں کا سر چشمہ ترے آگے بے زبان ہوتا ہے

Rate it:
Views: 403
01 Jul, 2014