ندامت
Poet: م الف ارشیؔ By: Muhammad Arshad Qureshi, Karachiایسا نہیں کہ ان کی ضرورت نہیں مجھے
ملنے کی ان سے اب تک اجازت نہیں مجھے
اس کا تھا فیصلہ یوں جدا ہم جو ہو گئے
اپنے کسی عمل پہ ندامت نہیں مجھے
کچھ دوریاں ہوئی ہیں مگر عارضی ہیں سب
ایسا نہیں کہ ان سے محبت نہیں مجھے
کرتی ہے جانے کس کا گلہ بار بار وہ
سونپی تھی کوئی بھی تو امانت نہیں مجھے
وعدہ رہا نہ توڑوں گا کوئی بھی قسم
جھوٹا کروں میں وعدہ یہ عادت نہیں مجھے
More Love / Romantic Poetry






