Add Poetry

نشاں حسرت کے سب کے سب دسمبر چھوڑ جائے گا

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیا

نشاں حسرت کے سب کے سب دسمبر چھوڑ جائے گا
مجھے پورا یقیں ہے اب دسمبر چھوڑ جائے گا

مجھے موہوم سی امید تھی اک ساتھ رہنے کی
مگر دیکھو مجھے اس شب دسمبر چھوڑ جائے گا

تری یادوں میں مشکل سے مرا یہ سال گزرا ہے
تری یادوں کو پھر یہ اب دسمبر چھوڑ جائے گا

اگر چہ بھول جائے گا تری نظمیں ،تری غزلیں
مگر کچھ گیت زیرِ لب دسمبر چھوڑ جائے گا

چلو وشمہ محبت کے لئے قربان ہو جائیں
نہ جانے کس سمے یہ کب دسمبر چھوڑ جائے گا

Rate it:
Views: 462
23 Dec, 2017
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets