نظر میں وہ بلا کی آنچ رکھتے ہیں سینے میں مگر ہم دھڑکتا کانچ رکھتے ہیں ہمارے درمیاں اخلاص کی مقدار کتنی تھی چلو آؤ اسے بھی جانچ رکھتے ہیں