نظر تو آئے ہوں گے

Poet: UA By: UA, Lahore

خوابوں میں خیالوں میں کبھی تو آئے ہوں گے
تخیل میں تمہیں ہم بھی نظر تو آئے ہوں گے

تمہاری نظروں کو ہم بھی نظر تو آئے ہوں گے
تمہارے سامنے وہ منظر کبھی تو آئے ہوں گے

میری باتیں پرانی وہی یادیں سہانی پرانے وہ فسانے
کبھی تو میری طرح تم نے بھی تو دہرائے ہوں گے

کبھی تنہائیوں میں کبھی شہنائیوں میں اے میرے ہمنوا
میری یادوں کے سرگم تم نے بھی تو گنگنائے ہوں گے

جگی راتوں میں دیکھے ہوئے خوابوں کی مانند
میرے سپنے تمہیں بھی کبھی تو آئے ہوں گے

Rate it:
Views: 585
23 Feb, 2009