آ یا ہے جو، نظر کا گناہ گار ہو گیا
مید ا ن حشر کو چہ د لد ا ر ہو گیا
یا دو ں کی چلمنو ں سے در آ یا کو ئی خیا ل
خفتہ تھا د ل کا ولو لہ بید ا ر ہو گیا
ہو نے لگا ہے حسن کا نیلا م ا س طر ح
ہر شہر جیسے مصر کا با ز ا ر ہو گیا
ا نصا ف کی طلب میر ے د ل سے نکل گئی
منصف جو ظا لمو ں کا طر فد ا ر ہو گیا
صحرا ئے نجد میں ا سی آ و ا ز کی ہے گونج
حد سے بڑھا جو عشق تو آ ز ا ر ہو گیا
طا ہر تمہا ر ی با ت کا کیسے کر یں یقیں
سچ جھو ٹ کے جہا ن میں ا ب عا ر ہو گیا
بل کھاتی ز لف یا ر کا ہر ا یک پیچ و خم
میر ے لئے تو سلسلہ د ا ر ہو گیا
جب سے پڑ ی ہے اُ ن کی میر ے حا ل پر نظر
ہر شخص میر ا شہر میں غم خو ا ر ہو گیا