نظر کی پیاس بجھانے کاحوصلہ نہ ہوا

Poet: By: saqib, jhelum

نظر کی پیاس بجھانے کاحوصلہ نہ ہوا
ملےتولب بھی ہلانے کاحوصلہ نہ ہوا

پکارتی ہی رہیں دور تک اسے نظریں
مگرزباں سے بلانے کاحوصلہ نہ ہوا

تمہارے جبروستم ہنس کےسہہ لئے دل پر
تمہارے دل کودکھانے کاحوصلہ نہ ہوا

لٹےکچھہ ایسے محبت میں ہم کہ پھر اب تک
کسی کو دل میں بسانے کاحوصلہ نہ ہوا

Rate it:
Views: 681
13 Jan, 2012