نظم ، تم تک پہنچنے میں
Poet: N A D E E M M U R A D By: ندیم مراد, UMTATA rsaلبوں کا ذائقہ چکھنا ہے
سانسوں کی مہک محسوس کرنی ہے
گلے لگ کر زمانے بھر کی ہر تکیف ہم کو بھول جانی ہے
اور آنکھوں آنکھوں سے دل کے سبھی احوال پڑھنے ہیں
کہاں کی دوستی یہ ساری باتیں ہیں محبت کی
کہ تنہائی میں کرنا یاد اور ملتے ہی رو پڑنا
محبت وہ مقدس رمز ہے جس کو سمجھنا ہے
نہ اتنا دور بیٹھو پاس آجاؤ ذرا میرے
یا مجھ کو پاس آنے دو
کہ مجھ کو ایسا لگتا ہے
ابھی کچھ اور صدیاں ہے صفر
تم تک پہنچنے میں
More Love / Romantic Poetry






