Add Poetry

نظم گڑیا

Poet: مرید باقر انصاری By: مرید باقر انصاری, Karachi

ابھی اُلفت کے چکر میں
نہ پڑ تُو اے مری گڑیا
ابھی کاغذ کی کشتی سے
ہے تم کو کھیلنا کچھ دن

ابھی گڑیا سے باتیں تم کو کرنی ہیں
ابھی مٹی کے گھر تم نے بنانے ہیں
ابھی بابا کو نخرے بھی دکھانے ہیں
محبت کے سبھی جھوٹے فسانے ہیں

محبت سے نہ کچھ بھی ہاتھ آنا ہے
ذرا سوچو بہت ظالم زمانہ ہے

نہ اِس سے لڑ سکو گی تم
نہ آگے بڑھ سکو گی تم

Rate it:
Views: 655
13 May, 2016
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets