نفرتوں کا رواج کیا جانے؟

Poet: Khalid Roomi By: Khalid Roomi, Rawalpindi

 نفرتوں کا رواج کیا جانے ؟
دل سادہ مزاج کیا جانے ؟

دل کی دنیا وفا سے روشن ہے
ہوس افزا سماج کیا جانے ؟

ان کی شان کرم ہو جس کی متاع
وہ گدا ، تخت و تاج کیا جانے ؟

شان خود داری وفا ہے خوب
منت و احتیاج کیا جانے ؟

کر دیا فقر نے غنی سب سے
بے نیازی ، خراج کیا جانے ؟

مصلحت ، اہل دل کا شیوہ نہیں
عاشقی کل اور آج کیا جانے ؟

دل کی دنیا ہوس سے پاک ملی
دل یہ رسم و رواج کیا جانے ؟

عشق کی دل نوازیاں ، توبہ !
حسن نخوت مزاج کیا جانے ؟

کور چشمی کو کیا خبر رومی !
فرق سنگ و زجاج کیا جانے ؟

Rate it:
Views: 413
30 Apr, 2011