نفرتوں کا رواج کیا جانے؟
Poet: Khalid Roomi By: Khalid Roomi, Rawalpindi نفرتوں کا رواج کیا جانے ؟ 
 دل سادہ مزاج کیا جانے ؟
 
 دل کی دنیا وفا سے روشن ہے 
 ہوس افزا سماج کیا جانے ؟
 
 ان کی شان کرم ہو جس کی متاع 
 وہ گدا ، تخت و تاج کیا جانے ؟ 
 
 شان خود داری وفا ہے خوب 
 منت و احتیاج کیا جانے ؟
 
 کر دیا فقر نے غنی سب سے 
 بے نیازی ، خراج کیا جانے ؟
 
 مصلحت ، اہل دل کا شیوہ نہیں 
 عاشقی کل اور آج کیا جانے ؟
 
 دل کی دنیا ہوس سے پاک ملی 
 دل یہ رسم و رواج کیا جانے ؟
 
 عشق کی دل نوازیاں ، توبہ ! 
 حسن نخوت مزاج کیا جانے ؟
 
 کور چشمی کو کیا خبر رومی !
 فرق سنگ و زجاج کیا جانے ؟
More Love / Romantic Poetry






