Add Poetry

نقش ایسے تیری یادوں کے بکھر جاتے ہیں

Poet: Muhammad Baber Zaman By: Muhammad Baber Zaman, Sahiwal

نقش ایسے تیری یادوں کے بکھر جاتےہیں
جیسے تقدیر کے عنوان سنور جاتے ہیں

دل تو شیشہ ہے، یہ شیشے سے بھی نازک تر
لوگ پتھر کے ہیں، جو ٹکرا کے گزر جاتے ہیں

دل ملا ہے ہمیں ایسا کہ اگر غم بھی ملیں
اُن کو سینے سے لگائے ہوئے مر جاتے ہیں

اب تو یوں ٹُوٹ گیا رشتئہ اُلفت کا بھرم
جیسے بیتے ہوئے لمحات گزر جاتے ہیں

دیکھتے ہیں جو اُسے غیر کی محفل میں کبھی
ہم اُداسی کے سمندر میں اُتر جاتے ہیں

 

Rate it:
Views: 439
04 Aug, 2013
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets