نقوشِ قلب کو زیبِ نگار کرتا ہوں
یہ سچ ہے آپ سے میں اب بھی پیار کرتا ہوں
تمھاری یادوں سے ہی چلتی ہیں مری سانسیں
میں اپنی جان بھی تم پر نثار کرتا ہوں
تمھاری آنکھیں جدائی کے غم سے 'نہ' برسیں
دعائیں تیرے لیے بے شمار کرتا ہوں
مکین رہنے نہ دے گا یہ انہدامِ دوام
مکاں گو روز نئے میں تیار کرتا ہوں
بدل چکے ہو نگاہیں میں جانتا ہوں مگر
تمھاری باتوں کا میں اعتبار کرتا ہوں
ہے لوٹنا ترا مشکل، میں جانتا ہوں ثباؔت
تمھارا آج بھی میں انتظار کرتا ہوں