بہت ہی جلد ُاس نے کہیں دل لگا لیا خود کو کسی کے ساتھ بہلا لیا اک نئے چہرے میں خود کو الجھا لیا نئے سپنوں سے اپنی آنکھوں کو چپکے سے سجا لیا نئے راستوں کو منزل بنا لیا وہی جس نے جاتے وقت بڑے ہی پیار سے کہا تھا نو مور لیو