نوید
Poet: saba hassan By: saba hassan, Lahoreزرد پتوں کی قسم
 بہار کے لمس نہیں بھولے
 نہ فراموش کیے
 سبز پتے 
 جھومتے پیڑ 
 چہچہاتے پنچھیوں کے محبت بھرے راگ سبھی
 نشہء لافانی میں
 اک نئی داستانِ جلوہء نور
 اک بھرا پیمانہء حقیقت چھلک گیا جیسے
 وقت کی اجڑتی مخملی گود میں سر رکھے
 گدگداتے ھوئے
 تھرکتے ھوئے
 اٹھکیلیاں کرتے
 لازوال لمحےآن پہنچے ھیں
 زرد آنچل کی گھنی چھاؤں میں
 کسمساتے پہلو بدلتے
 یہ دلگیر لمحے
 جھنجھوڑتے ھیں
 دھتکارتے ھیں
 نہ ھی ستاتے ھیں مجھے
 تھام کر ھاتھ میرا اک رفاقت کی قسم
 بھر کے آغوش میں اک عبادت کی قسم
 کس وثوق سے
 فخر کو شانوں پہ سجائے
 خراماں خراماں
 کڑکڑاتے ھوئے زرد پتوں کے سینے جلاتے
 اک لجاجت سے
 اک احسان دلپسندی سے
 بہار کو ماتھے کا جھومر کر دیں گے
 بے دلی سے ھی سہی مگر
 بہار کی گود میں پھر لا پھینکیں گے
 زرد موسم کی قسم
 بہار کے رنگ نہیں بھولی میں
  
More Love / Romantic Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 