Add Poetry

نگاہ میں جو کبھی معتبر نہ ہوا

Poet: درخشندہ By: Darakhshanda, Huston

 نگاہ میں جو کبھی معتبر نہ ہوا وہ دل کو بھی عزیز نہ ہوا
مگر گزر ہی جاتی ہے زندگی بنا محبت کے بھی کبھی

وگر نہ ڈھونڈے سے ملے نہ ہی مانگے سے ملے محبت
ہو جاۓ تو ہو جاۓ اک ہی نظر میں یہ محبت کبھی

جذ بہ احساس نگاہوں میں لفظوں میں چھپی محبت
مگر ہوتی نہیں نا قدر شناس سے محبت کبھی

کرے نہ کرے خواہ کوئ اعتراف محبت مگر
خوشبو مانند بکھر جاتی اطراف میں محبت کبھی

کیجیۓ قدر ایسی محبت کی بھی کبھی
ملے گر کسی کو نصیب سے محبت کبھی

Rate it:
Views: 531
12 Oct, 2021
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets