نگاہوں سے نگاہوں کا کلام ہوتا ہے
Poet: شفق By: Shafaq, Lahoreمدت ہوی ہم ان سے ہم کلام نہیں ہوئے
پھر بھی ایک دوسرے سے لاتعلق نہیں ہوئے
محفل میں ان کی آج بھی ہمارا ذکر ہوتا ہے
نام لے کر ہمارا آج بھی ان کا مسکرانا ہوتا ہے
خاموشی سے گزر جاتے ہیں ہم
اگر راہ میں سامنا ہو جائے
مگر نگاہوں سے نگاہوں کا سلام ہوتا ہے
کیا ہوا جو ایک نہ ہو سکے ہم
عشق میں تعلق روح سے ہے
جسموں کا کہاں سوال ہوتا ہے
ہے وہ کسی اور کا مگر دل اب بھی میرا ہے
جب پیار سے دیکھتا ہے مجھے
تو اس بات کا احساس ہوتا ہے
More Love / Romantic Poetry







