نگاہوں کا جام
Poet: کاشف فرید By: Kashif Fareed, karachiپہنے والے حیران رہ جایا کرتے ہیں
جب وہ نگاہوں کا جام دیا کرتے ہیں
انکی قاتل نگاہوں کو ہم تو کیا
خود میخانے بھی سلام کیا کرتے ہیں
ساقی خود جام کیسے دے انھیں
وہ تو انکی نگاہ کا جام لیا کرتے ہیں
چھپاتے ہیں لوگ ان سے اپنا جگر ساعؔی
وہ وارِ نگاہ سے جگر چِیر دیا کرتے ہیں
More Love / Romantic Poetry






