نگاہوں کی خطا ہے بس اتنی تمہیں دیکھا ہے کی ہے دل نے بھی گستاخی اتنی تمہیں چاہا ہے تمہاری مانگ کی ہے ہم نے انتہا کی حد تک کبھی مسجد کبھی جو مندر میں تمہیں پوجا ہے