نہ جانے کیوں چپ رہتے ہو نگاؤں سے کیسے بولتے ہو دل پر میرے نشتر چھیرتے ہو کبھی جسفتجو کی طواف کرتے ہو نگاہوں سے ایسی زبان رکھتے ہو