نہ جانےہمارا دل ناداں کیا ڈھونڈھتا ہے
بڑا نادان ہےجوپتھروں میں خداڈھونڈھتا
پتھر کےصنم زخموں کےسواکچھ نہیں دیتے
اے انجان تو کیوں ان میں وفا ڈھونڈھتا ہے
جنون عشق میں پتھر کی بندگی کربیٹھا
شائد اپنے گناہ کی یہ سزا ڈھونڈھتا ہے
یہ لوگ آج اس شہر میں کل نئےشہرمیں
تو بڑا نادان ہے جو ان کاپتہ ڈھونڈھتاہے
میرا دل جو کئی سالوں سےبےگھر ہے
کسی کےسچےپیار کا آسراڈھونڈھتاہے