نہ حق ہوئی زندگی کو سزا دے رہی ہوں میں تحفے میں ہر کسی کو وفا دے رہی ہوں میں نے یہ کیا سمجھ لیا خود کو خود سے اچھا سمجھ لیا خود کو اک نظر میں اسکو دیکھ لیا اس کے قدموں نے چھوم لی منزل جس نے تنہا سمجھ لیا خود کو