نہ عشق کیا نہ کام کیا بس خود کو یوں ہی بدنام کیا اک عمر آوارہ گردی اک عمر آرام کیا سوائے تیرے ذکر کے ہم نے کیا صبح کیا شام کیا ھر اک سانس کو گروی رکھا دل بھی تیرے نام کیا وہ اک پل بھی نہ بھولا ھم کو رضی یاد اسے ھر گام کیا