نہ وفا کی شمع بجھی بجھی

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملائیشیا

جو گزر گیا سو گزر گیا
نہیں وقت کا ہمیں انتظار
کوئی رنج ہے نہ ملال ہے
ہمیں یاد اس کی ستائے کیوں
اسے شوقِ ترک تعلقات
ہمیں ذوق صبر و ثبات ہے
نہ خفا ہوئے
نہ وفا کی شمع بجھی بجھی
وہ تو اک برس کا ہی خواب تھا
جو گزر گیا سو گزر گیا
مجھے اعتبار و یقین نہیں
کہ چلیں گے عشق کے بھر دیے
مرے ساتھ حادثہ جو ہوا
اسے یاد کرکے روؤں کیوں
جو گزر گیا سو گزر گیا

Rate it:
Views: 303
01 Jan, 2016