نہ کر مجبور ہمیں اتنا کہ لاچار ہو جائیں

Poet: اسد رضا By: ASAD, MPK

 نہ کر مجبور ہمیں اتنا کہ لاچار ہو جائیں
تیری چاھت سے دانستہ بیزار ہو جائیں

تیرا مذاق کہیں لے لے نہ جان اپنی۔
چاہے انچاہے کہیں موت کا شکار ہو جائیں

تیری اک جھلک پانے کے منتظر ہیں جو۔
عیں ممکن ھے تیری چاھت میں گرفتار ہو جائیں۔

تو جو چاھے تو یار پیار پرواں چڑھے اپنا۔
حکم تیرا چلے اور ہم تعبیدار ہو جائیں۔

سب تیرے ہی فیض و کرم کے ہیں محتاج۔
جس پر تو نظر کرے وہ تاج دار ہو جائیں۔

ہمیں بھی میسر ہو اے کاش وفا کا ٹکڑہ۔
کہ ہم بھی تیرے منگتوں میں شمار ہو جائیں

ھے اسد امید پر قائم یہ دنیا ساری۔
عین ممکن ہم ترے دوستوں میں شمار ہو جائیں

Rate it:
Views: 1372
26 Jul, 2021