نہ کر مجبور ہمیں اتنا کہ لاچار ہو جائیں
Poet: اسد رضا By: ASAD, MPK نہ کر مجبور ہمیں اتنا کہ لاچار ہو جائیں
 تیری چاھت سے دانستہ بیزار ہو جائیں
 
 تیرا مذاق کہیں لے لے نہ جان اپنی۔
 چاہے انچاہے کہیں موت کا شکار ہو جائیں
 
 تیری اک جھلک پانے کے منتظر ہیں جو۔
 عیں ممکن ھے تیری چاھت میں گرفتار ہو جائیں۔
 
 تو جو چاھے تو یار پیار پرواں چڑھے اپنا۔
 حکم تیرا چلے اور ہم تعبیدار ہو جائیں۔
 
 سب تیرے ہی فیض و کرم کے ہیں محتاج۔
 جس پر تو نظر کرے وہ تاج دار ہو جائیں۔
 
 ہمیں بھی میسر ہو اے کاش وفا کا ٹکڑہ۔
 کہ ہم بھی تیرے منگتوں میں شمار ہو جائیں
 
 ھے اسد امید پر قائم یہ دنیا ساری۔
 عین ممکن ہم ترے دوستوں میں شمار ہو جائیں
More Love / Romantic Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 