Add Poetry

نہ کلاہ کی ہے چاہت نہ تو تاج ہی عطا ہو

Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر, Mumbai, India

نہ کلاہ کی ہے چاہت نہ تو تاج ہی عطا ہو
ملے در کی خاک تیری یہی میرا مدعا ہو

کوئ بات ہو بھی جائے کبھی تم کو نہ وہ بھائے
تو ملیں کبھی دوبارہ نہ کسی کا کچھ گلہ ہو

یہ رہی ہے اپنی حسرت کہ سدا وفا کریں گے
نہ تو بے وفا ئی سیکھی نہ تو اس سے واسطہ ہو

کبھی ٹھیس لگ بھی جائے کبھی ٹوٹے آئینہ ہی
تو کبھی نہ لب کشائی یہی تسلیم و رضا ہو

جو عزیز پھول ہی ہو تو ہو کانٹوں سے نباہ بھی
ہو چمن کی اس سے زینت یہی اپنا مقتضا ہو

کبھی دیکھو یہ پرندے جو فضاؤں میں ہیں اڑتے
انہیں کون ہے جو تھاما تو اسی کی بس ثنا ہو

یہ جو قیمتی ہیں باتیں یہی اثر نےتو سیکھیں
جو بھلا کرے بھلا ہو جو برا کرے برا ہو

Rate it:
Views: 379
03 Aug, 2022
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets