جو انسانیت نہ ہو انسان نہ کہنا
ہر حیوان کو بھی تم حیوان نہ کہنا
ہو سکتا ہے آیا ہو تمہیں لوٹنے کو وہ
ہر آئے ہوئے کو تم مہمان نہ کہنا
ممکن ہے اسکی کوئی مجبوریاں ہو
ہر جانے والے کو تم نادان نہ کہنا
آباد ہے اس میں کسی کی پرانی یاد
اس اجڑے گلشن کو ویران نہ کہنا
کسی اور نیت سے تمھیں چاہتا ہو
جو جان لے جائے اسے جان نہ کہنا