نہال کر جاتا تھا

Poet: Bilawal lateef gakhar By: Bilawal, Hassan abdal

ہاں یہ وہی جگہ ہے جہاں تمہیں پہلی بار دیکھا تھا

تیرا سر پہ دوپٹہ اوڑھنا اور نظریں جھکانا
پھر انگلیوں سے کھیلتے جانا

مجھے نہال کر جاتا تھا
تیرا وہ صحن سے شہر کے بازار کو دیکھنا پھر اداس نظروں سے مجھے دیکھنا
پھر میری طرف چلنا اور کچھ سوچ کے مڑ جانا°°°°
مجھے نڈھال کر جاتا تھا
آج کئی برس کے بعد پھر اسی جگہ کھڑا ہوں
تیرا مکھڑا تیرا سراپا آنکھوں میں لیے
تو چلتا ہوا محسوس ہوتا ہے مگر جسم میں
میری خالی آنکھیں بنجر روح اور خالی قلب
لامکاں کی سمت دیکھتے ہیں اور تجھے ڈھونڈتے ہیں
تیرے ملن کی آرزو اک گدھ کی مانند جھپٹتی ہے

سنو میں اک کم ہمت انسان ہوں
تمھیں بھلانا میرے بس میں نہیں
اس لئے اگر کسے موڑ پر تم سے سامنا ہو
تو تم منہ پھیر لینا

Rate it:
Views: 469
30 Apr, 2018