ہاں یہ وہی جگہ ہے جہاں تمہیں پہلی بار دیکھا تھا
تیرا سر پہ دوپٹہ اوڑھنا اور نظریں جھکانا
پھر انگلیوں سے کھیلتے جانا
مجھے نہال کر جاتا تھا
تیرا وہ صحن سے شہر کے بازار کو دیکھنا پھر اداس نظروں سے مجھے دیکھنا
پھر میری طرف چلنا اور کچھ سوچ کے مڑ جانا°°°°
مجھے نڈھال کر جاتا تھا
آج کئی برس کے بعد پھر اسی جگہ کھڑا ہوں
تیرا مکھڑا تیرا سراپا آنکھوں میں لیے
تو چلتا ہوا محسوس ہوتا ہے مگر جسم میں
میری خالی آنکھیں بنجر روح اور خالی قلب
لامکاں کی سمت دیکھتے ہیں اور تجھے ڈھونڈتے ہیں
تیرے ملن کی آرزو اک گدھ کی مانند جھپٹتی ہے
سنو میں اک کم ہمت انسان ہوں
تمھیں بھلانا میرے بس میں نہیں
اس لئے اگر کسے موڑ پر تم سے سامنا ہو
تو تم منہ پھیر لینا