یہ جان کر بھی کہ نہیں تجھ بن اب گزارا
پھر بھی پوچھتے ہو کیا حال ہے تمہارا
تجھ بن زندگی بھی ہے کیا زندگی
کہ جینے کا میرے تم ہو سہارا
کیا چیز نظر کروں اپنا تو کچھ نہیں ہے
میری زندگی کے مالک سب کچھ ہے تمہارا
مدت سے دید کو آنکھیں ترس رہی ہیں
اے جانِ تمنا میری کرا دو اب تو نظارا
ملیں اب کے برس ایسے نہ کبھی جدا ہوں
مانگتا ہو تجھ سے یہی دعا خدارا
محبت کے صحرا میں بھٹک رہا ہوں تنہا
کہاں رہ گیا وہ محبوب میرا پیارا
محبوب و محب کا بھی کھیل ہے عجب عاجز
اک دوجے بن ہوتا نہیں ان کا گزارا