نہیں دیکھا جاتا

Poet: Mohsin Naqvi By: Wajid Imran , Pirmahal

اشک اپنا ہو کہ تمہارا نہیں دیکھا جاتا
ابر کی زد میں ستارہ نہیں دیکھا جاتا

موج در موج اُلجھنے کی ہوس بے معنی
ڈوبنا ہو تو سہارا نہیں دیکھا جاتا

تیرے چہرے کی کشش تھی کہ پلٹ کر دیکھا
ورنہ سورج تو دوبارہ نہیں دیکھا جاتا

کیا قیامت ہے کہ دل جس کا نگر ہے محسن
دل پہ اُس کا بھی اجارہ نہیں دیکھا جاتا

Rate it:
Views: 521
04 Apr, 2011