نہیں کرتے
Poet: yasir khan By: yasir khan, Sibiمٹی سے بنے گھروں کو گرایا نہیں کرتے
ہنستے ہوئے چہروں کو رلایا نہیں کرتے
مہندی لگے ہاتھوں کو چھپایا نہیں کرتے
ہوں جاہنے والوں کو ستایا نہیں کرتے
رہتا ہے خیال ہر پل ہی انکا دل کو
ہونہی تو وہ خوابوں میں آیا نہیں کرتے
چھا جاتا ہے خمار فقط انکو دیکھنے سے
پانی میں ہم شراب ملاہا نہیں کرتے
وہ شخص تو پھر بھی اپنا رہا ہے
ہم تو غیروں کو بھی بھلایا نہیں کرتے
ہم تو رکھتے ہیں کچھ بھرم انکا
ہر بات دل کی سبکو بتایا نہیں کرتے
More Love / Romantic Poetry






